حیدرآباد۔یکم ؍فروری(اعتماد نیوز) چلکل گوڑہ میں 2دن قبل اپنی آبرو کو بچانے کے دوران مزاحمت کرنے پر جلادی گئی 23سالہ لڑکی علاج کے دوران گاندھی ہاسپٹل میں زخموں سے جانبر نہ ہوسکی ۔واضح رہے کہ سیتاپھل منڈی کی رہنے والی 23سالہ لڑکی کو اسحاق نامی نوجوان اور اس کے 3ساتھیوں نے پہلے ہوس کا شکار بنانے کی کوشش کی ۔لڑکی نے مزاحمت کی تو اسے کیروسن ڈال کر جلا دیا گیا ۔وہ 90فیصد جھلس گئی تھی ۔علاج کے لئے اسے گاندھی ہاسپٹل منتقل کیا گیا جہاں وہ فوت ہوگئی ۔صدر مجلس ورکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی کی ہدایت پر میئر گریٹر حیدرآباد محمد ماجد حسین نے گاندھی ہاسپٹل پہنچ کر اپنی نگرانی میں متوفیہ کا پوسٹ مارٹم کروایا اور نعش ورثاء کے حوالہ کی ۔انہوں نے اس واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لڑکی نے پولیس سے یہ شکایت کی تھی کہ اسحاق اسے ہراساں کررہا ہے لیکن اس وقت معاملہ رفع دفع کیا گیا ۔پولیس اگر وقت پر
کارروائی کرتی تو اس لڑکی کی جان بچ سکتی تھی ۔اسی دوران مجلس کے احتجاج کے بعد چلکل گوڑہ پولیس نے واقعہ میں ملوث 4افراد کو گرفتار کرتے ہوئے ان کے خلاف نربھئے ایکٹ کے علاوہ قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔
شوہر نے بیوی کے قتل کے بعد نعش سوٹ کیس میں رکھ دی
llنارسنگی پولیس اسٹیشن حدود میں ایک خاتون کا اس کے شوہر نے بیدردی سے قتل کرنے کے بعد اس کی نعش کو سوٹ کیس میں رکھ دیا ااور وہ فرار ہوگیا۔پولیس کے مطابق 32سالہ فاطمہ بیگم کی شادی آٹو ڈرائیور جابر علی سے 6سال پہلے ہوئی تھی اور انہیں ایک لڑکی ہے ۔نارسنگی میں وہ گذشتہ 4ماہ سے مقیم تھے ۔پولیس کا کہنا ہے کہ شوہر نے ہی لڑائی کے بعد بیوی کا گلا کاٹ کر سوٹ کیس میں رکھ دی تھی۔ قتل کی اطلاع جابر نے اپنی بیوی کے کسی رشتہ دار کو دی ۔پولیس کو لے کر مکان کی تلاشی جب لی گئی تو سوٹ کیس سے نعش دستیاب ہوئی ۔پولیس نے شوہر کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔